ماسکو نے دمشق اور کردوں کے درمیان بات چیت کرنے پے دیا دباؤ

میخائل بوگدانوف (سپوتنک)
میخائل بوگدانوف (سپوتنک)
TT

ماسکو نے دمشق اور کردوں کے درمیان بات چیت کرنے پے دیا دباؤ

میخائل بوگدانوف (سپوتنک)
میخائل بوگدانوف (سپوتنک)
صدر ولادیمیر پیوٹن کے ذریعہ کرملین میں صدر بشار الاسد سے ملاقات کے دوران کہا کہ اصل مسئلہ  مشرقی شام میں غیر ملکی موجودگی ہے اور اس ملاقات کے دو دن بعد ہی سے  ماسکو نے دمشق اور کردوں پر شام کی خودمختاری کی بحالی کے مقصد سے بات چیت شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے اور اس بات میں فرات کے مشرق میں کردوں کی حمایت کرنے والے امریکی افواج کی طرف اشارہ ہے۔
کل مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے لیے روسی صدر کے خصوصی ایلچی اور نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے الہام احمد کی سربراہی میں شامی جمہوری کونسل کے وفد کے ساتھ ماسکو میں مذاکرات کا ایک دور منعقد کیا ہے اور مذاکرات کے بیان کے مطابق روسی فریق نے  ان تمام مسائل کے حل کی حمایت میں اپنے اصولی موقف کی تائید کی ہے جو شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بحالی میں رکاوٹ ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر (2254) کی بنیاد پر اور جتنی جلدی ممکن ہو اتنی جلدی اس مسئلہ کو جل کرنا ہے۔(۔۔۔)
 
جمعہ 09 صفر المظفر 1443 ہجرى – 17 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15634]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]