الزبیدی نے اسرائیلیوں کو پیغام بھیجتا ہے

زکریا الزبیدی (بائیں) اور اس کے ساتھی محمد  عارضہ کو گزشتہ ہفتے ام الغنم میں گرفتاری کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
زکریا الزبیدی (بائیں) اور اس کے ساتھی محمد عارضہ کو گزشتہ ہفتے ام الغنم میں گرفتاری کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

الزبیدی نے اسرائیلیوں کو پیغام بھیجتا ہے

زکریا الزبیدی (بائیں) اور اس کے ساتھی محمد  عارضہ کو گزشتہ ہفتے ام الغنم میں گرفتاری کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
زکریا الزبیدی (بائیں) اور اس کے ساتھی محمد عارضہ کو گزشتہ ہفتے ام الغنم میں گرفتاری کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
چند روز قبل جلبوع جیل سے  فرار ہونے کے مشہور معاملہ میں پانچ دن کے لئے جیل سے اپنی آزادی چھیننے میں کامیاب رہنے والے (46 سال) کے ایک قیدی زکریا محمد الزبیدی نے اسرائیلیوں کو ایک پیغام بھیجا ہے جس میں انہوں نے جیل سے فرار ہونے کی وجہ بتائی ہے اور اس کے بعد اپنی گرفتاری کے حالات سے بھی پردہ اٹھایا ہے۔

یہ پیغام ان کے بائیں بازو کے یہودی وکیل ایویڈور فیلڈمین نے پہنچایا ہے جو ان سے جلمہ حراستی کیمپ میں ملے ہیں جو اسرائیلی انٹیلی جنس کے زیر کنٹرول ہے اور ناصرہ اور حیفا کے درمیان واقع ہے۔

الزبیدی نے کہا کہ آپ اس شخص سے کیا توقع کرتے ہیں جس کے والد کو آپ لوگون نے کو بھوکا رکھا جب ان کو ان کی تعلیم کے اپنے پیشے پر عمل کرنے سے روکا، پھر آپ لوگوں نے اس کی ماں کو ان کی آنکھوں کے سامنے گولی مار دی، پھر آپ  لوگوں نے اس کے بھائی کو بھی قتل کر دیا اور ایک مربع کلومیٹر پناہ گزین کیمپ میں اس کے بہترین دوست اور اس کے ساتھ رہنے والے 370 افراد کو بھی قتل کر دیا اور وہ خود بیس بار گرفتار ہوا اور ہر بار آپ نے اس کے جسم اور روح پر تشدد کیا اور اسے  نوجوان ہونے کی حالت میں معذور بنا دیا ہے؟۔۔(۔۔۔)
 

جمعہ 09 صفر المظفر 1443 ہجرى – 17 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15634]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]