ایران کو ویانا کی طرف واپس لانے کے لیے شدید دباؤ https://urdu.aawsat.com/home/article/3209901/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%B4%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کو نیویارک میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران بدھ کی شام دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
نیویارک :«الشرق الأوسط»
TT
نیویارک :«الشرق الأوسط»
TT
ایران کو ویانا کی طرف واپس لانے کے لیے شدید دباؤ
امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کو نیویارک میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران بدھ کی شام دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
گزشتہ روز ایران کو اقوام متحدہ کی راہداریوں میں شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے تاکہ وہ "ایٹمی معاہدے" کو زندہ کرنے کے مقصد سے ویانا میں مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے مطابق سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ نے ایرانی فائل پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور پرائس نے وضاحت کی ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے پانچ ممالک کے درمیان تعمیری کام کی اہمیت پر زور دیا ہے اور ایران کے بارے میں انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکہ کام کے مشترکہ جامع پلان (جوہری معاہدہ) کی تعمیل کے لیے باہمی واپسی کے حصول کے مقصد سے سفارتی راستہ اختیار کرنا چاہتا ہے اور ایران کے ساتھ اپنے خدشات کی مکمل حد کو دور کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)