ایران کو ویانا کی طرف واپس لانے کے لیے شدید دباؤ

امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کو نیویارک میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران بدھ کی شام دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کو نیویارک میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران بدھ کی شام دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
TT

ایران کو ویانا کی طرف واپس لانے کے لیے شدید دباؤ

امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کو نیویارک میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران بدھ کی شام دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کو نیویارک میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران بدھ کی شام دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
گزشتہ روز ایران کو اقوام متحدہ کی راہداریوں میں شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے تاکہ وہ "ایٹمی معاہدے" کو زندہ کرنے کے مقصد سے ویانا میں مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے مطابق سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے وزرائے خارجہ نے ایرانی فائل پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور پرائس نے وضاحت کی ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے پانچ ممالک کے درمیان تعمیری کام کی اہمیت پر زور دیا ہے اور ایران کے بارے میں انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکہ کام کے مشترکہ جامع پلان (جوہری معاہدہ) کی تعمیل کے لیے باہمی واپسی کے حصول کے مقصد سے سفارتی راستہ اختیار کرنا چاہتا ہے اور ایران کے ساتھ اپنے خدشات کی مکمل حد کو دور کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 17 صفر المظفر 1443 ہجرى – 24 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15641]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]