حزب اللہ کا ایندھن مخالفین کے علاقوں میں ہوئی داخل پھر ان کی مذمت کا ہوا سامناhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3209981/%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D9%86%D8%AF%DA%BE%D9%86-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7
حزب اللہ کا ایندھن مخالفین کے علاقوں میں ہوئی داخل پھر ان کی مذمت کا ہوا سامنا
کاروں اور موٹر سائیکلوں کے مالکان کو کل بیروت میں ایک پٹرول اسٹیشن کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
بیروت: کارولین عاکوم
TT
TT
حزب اللہ کا ایندھن مخالفین کے علاقوں میں ہوئی داخل پھر ان کی مذمت کا ہوا سامنا
کاروں اور موٹر سائیکلوں کے مالکان کو کل بیروت میں ایک پٹرول اسٹیشن کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ایرانی ڈیزل کی درآمد کی مارکیٹ کرنے کے سلسلہ میں حزب اللہ کے پروپیگنڈے کے برعکس زمینی نتائج یہ نہیں بتاتے ہیں کہ اس اقدام سے لبنان میں بڑھتے ہوئے ایندھن کے بحران میں کمی آئے گی اور یہ واضح معلوم ہورہا ہے کہ اس کا ہدف انتخابی مقبولیت ہے اور لبنانی جماعتوں کا بھی یہی کہنا ہے اور خاص طور پر یہ پارٹی اپنے سیاسی مخالفین کے علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہے جس کی وجہ سے ان کے درمیان مذمت ہو رہی ہے۔
اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہر ایرانی جہاز لبنانی مارکیٹ کی ضروریات کے صرف 5 دن کے لیے کافی ہے جبکہ حزب اللہ کے میڈیا کے اعلان کے مطابق وہ اسے شعبوں اور منزلوں میں تقسیم کرتی ہے اور کچھ کو مفت دیتی ہے اور کچھ کو پیسے کے بدلے میں دیتی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)