حزب اللہ کا ایندھن مخالفین کے علاقوں میں ہوئی داخل پھر ان کی مذمت کا ہوا سامناhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3209981/%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D9%86%D8%AF%DA%BE%D9%86-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7
حزب اللہ کا ایندھن مخالفین کے علاقوں میں ہوئی داخل پھر ان کی مذمت کا ہوا سامنا
کاروں اور موٹر سائیکلوں کے مالکان کو کل بیروت میں ایک پٹرول اسٹیشن کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
بیروت: کارولین عاکوم
TT
TT
حزب اللہ کا ایندھن مخالفین کے علاقوں میں ہوئی داخل پھر ان کی مذمت کا ہوا سامنا
کاروں اور موٹر سائیکلوں کے مالکان کو کل بیروت میں ایک پٹرول اسٹیشن کے سامنے انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ایرانی ڈیزل کی درآمد کی مارکیٹ کرنے کے سلسلہ میں حزب اللہ کے پروپیگنڈے کے برعکس زمینی نتائج یہ نہیں بتاتے ہیں کہ اس اقدام سے لبنان میں بڑھتے ہوئے ایندھن کے بحران میں کمی آئے گی اور یہ واضح معلوم ہورہا ہے کہ اس کا ہدف انتخابی مقبولیت ہے اور لبنانی جماعتوں کا بھی یہی کہنا ہے اور خاص طور پر یہ پارٹی اپنے سیاسی مخالفین کے علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہے جس کی وجہ سے ان کے درمیان مذمت ہو رہی ہے۔
اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہر ایرانی جہاز لبنانی مارکیٹ کی ضروریات کے صرف 5 دن کے لیے کافی ہے جبکہ حزب اللہ کے میڈیا کے اعلان کے مطابق وہ اسے شعبوں اور منزلوں میں تقسیم کرتی ہے اور کچھ کو مفت دیتی ہے اور کچھ کو پیسے کے بدلے میں دیتی ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)