میکرون کے لئے بائیڈن کے تنازلات کی وجہ سے کشیدگی ہوئی ختم https://urdu.aawsat.com/home/article/3210066/%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D9%84%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AE%D8%AA%D9%85
میکرون کے لئے بائیڈن کے تنازلات کی وجہ سے کشیدگی ہوئی ختم
امریکی اور فرانسیسی صدر کے درمیان ہونے والی فون کال کی وجہ سے کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی ہے جس کی طرف پیرس نے آمادگی کا اظہار کیا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے مابین ہونے والی فون کال نے دونوں اتحادیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بگڑتے ہوئے تعلقات کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ پیرس کی جانب سے واشنگٹن کے خلاف بے مثال سفارتی مہم شروع کر دیا گیا تھا اور یہ سب اس وقت ہوا جب آسٹریلیا نے امریکی آبدوزوں کے لیے 12 فرانسیسی ساختہ آبدوزوں کی خریداری کو ترک کر دیا اور آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ کے درمیان ایک سیکیورٹی اور اسٹراٹیجک اتحاد کا آغاز ہوا۔
ایسا لگتا ہے کہ بائیڈن اور میکرون کے مابین فون کال اور دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ انٹونی بلنکن اور جین ییوس لی ڈریان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ماضی کی بات بن گئی ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)