دمشق "نوبل" کے بغیر اور کوئی "بیداری" بھی نہیں ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3210086/%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%D9%86%D9%88%D8%A8%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
دمشق میں نوبل لائبریری کے دروازے بند ہونے سے پہلے اس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
دمشق: "الشرق الاوسط"
TT
TT
دمشق "نوبل" کے بغیر اور کوئی "بیداری" بھی نہیں ہے
دمشق میں نوبل لائبریری کے دروازے بند ہونے سے پہلے اس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
دمشق میں "نوبل" لائبریری کے بند ہونے کی خبر شامی دارالحکومت کے لوگوں پر بجلی کی طرح گری ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کا نام پچھلی صدی کی ستر کی دہائی سے قاری کی یادداشت سے وابستہ ہے اور خاص طور پر "دار الیقظہ" اور دوسری لائبریریوں اور اشاعتی اداروں کی بند ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔
لائبریری کے ایک مالک ایڈمنڈ نذر کے بیان کے مطابق "نوبل" کو بند کرنے کا فیصلہ ذاتی وجوہات کی بنا پر لیا گیا ہے جس نے اسے ریستوران میں تبدیل کرنے کی افواہوں کی تردید کی ہے اور لائبریری کے مالکان کے قریبی ذرائع بھائیوں جمیل اور ایڈمنڈ نذیر نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس کی وجہ دو ساتھی بھائیوں میں سے ایک کا کینیڈا ہجرت کرنے سے متعلق ہے اور وہ دور سے لائبریری کے معاملات پر نظر رکھنے سے قاصر ہیں اور ملک جن مشکل حالات سے گزر رہا ہے اسے بھی مد نظر رکھنا ہے اور اب فروخت کی وجہ سے لائبریری کھولنے کی لاگت کا کچھ حصہ پورا نہیں ہو پاتا ہے۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]