دمشق "نوبل" کے بغیر اور کوئی "بیداری" بھی نہیں ہے

دمشق میں نوبل لائبریری کے دروازے بند ہونے سے پہلے اس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
دمشق میں نوبل لائبریری کے دروازے بند ہونے سے پہلے اس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

دمشق "نوبل" کے بغیر اور کوئی "بیداری" بھی نہیں ہے

دمشق میں نوبل لائبریری کے دروازے بند ہونے سے پہلے اس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
دمشق میں نوبل لائبریری کے دروازے بند ہونے سے پہلے اس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
دمشق میں "نوبل" لائبریری کے بند ہونے کی خبر شامی دارالحکومت کے لوگوں پر بجلی کی طرح گری ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کا نام پچھلی صدی کی ستر کی دہائی سے قاری کی یادداشت سے وابستہ ہے اور خاص طور پر "دار الیقظہ" اور دوسری لائبریریوں اور اشاعتی اداروں کی بند ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔

لائبریری کے ایک مالک ایڈمنڈ نذر کے بیان کے مطابق "نوبل" کو بند کرنے کا فیصلہ ذاتی وجوہات کی بنا پر لیا گیا ہے جس نے اسے ریستوران میں تبدیل کرنے کی افواہوں کی تردید کی ہے اور لائبریری کے مالکان کے قریبی ذرائع بھائیوں جمیل اور ایڈمنڈ نذیر نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس کی وجہ دو ساتھی بھائیوں میں سے ایک کا کینیڈا ہجرت کرنے سے متعلق ہے اور وہ دور سے لائبریری کے معاملات پر نظر رکھنے سے قاصر ہیں اور ملک جن مشکل حالات سے گزر رہا ہے اسے بھی مد نظر رکھنا ہے اور اب فروخت کی وجہ سے لائبریری کھولنے کی لاگت کا کچھ حصہ پورا نہیں ہو پاتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 17 صفر المظفر 1443 ہجرى – 24 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15641]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]