سارکوزی کے خلاف ایک اور قید کی سزا ہوی قابل عمل https://urdu.aawsat.com/home/article/3224871/%D8%B3%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D9%88%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%82%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B2%D8%A7-%DB%81%D9%88%E2%80%8F%DB%8C-%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D8%B9%D9%85%D9%84
سارکوزی سابق صدر جمہوریہ ہونے کی حیثیت سے اب بھی میکرون سمیت دیگر سیاسی افراد سے ہر چھوٹی بڑی چیزوں میں مشورہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز پیرس کی فوجداری عدالت نے سابق فرانسیسی صدر نیکولا سارکوزی کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے جو ان کے خلاف زیادہ سے زیادہ سزا ہو سکتی ہے اور یہ سزا 2012 میں ان کی صدارتی مہم کے لیے غیر قانونی طور پر مالی معاونت کے جرم میں پائے جانے کے بعد ان کے خلاف عائد کی جا سکی ہے اور اس معاملہ کو پگمالیون کے نام سے جانا جاتا ہے۔
سارکوزی کے خلاف یہ دوسری موثر جیل کی سزا ہے کیونکہ اس سے قبل انہیں "ایواس ڈروپنگ" کیس میں بدعنوانی کے الزام میں 7 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس طرح وہ جمہوریہ کے پہلے سابق صدر بن گئے جنہیں نفاذ کے ساتھ جیل کی سزا دی گئی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)