سارکوزی کے خلاف ایک اور قید کی سزا ہو‏ی قابل عمل

سارکوزی سابق صدر جمہوریہ ہونے کی حیثیت سے اب بھی میکرون سمیت دیگر سیاسی افراد سے ہر چھوٹی بڑی چیزوں میں مشورہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
سارکوزی سابق صدر جمہوریہ ہونے کی حیثیت سے اب بھی میکرون سمیت دیگر سیاسی افراد سے ہر چھوٹی بڑی چیزوں میں مشورہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
TT

سارکوزی کے خلاف ایک اور قید کی سزا ہو‏ی قابل عمل

سارکوزی سابق صدر جمہوریہ ہونے کی حیثیت سے اب بھی میکرون سمیت دیگر سیاسی افراد سے ہر چھوٹی بڑی چیزوں میں مشورہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
سارکوزی سابق صدر جمہوریہ ہونے کی حیثیت سے اب بھی میکرون سمیت دیگر سیاسی افراد سے ہر چھوٹی بڑی چیزوں میں مشورہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز پیرس کی فوجداری عدالت نے سابق فرانسیسی صدر نیکولا سارکوزی کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے جو ان کے خلاف زیادہ سے زیادہ سزا ہو سکتی ہے اور یہ سزا 2012 میں ان کی صدارتی مہم کے لیے غیر قانونی طور پر مالی معاونت کے جرم میں پائے جانے کے بعد ان کے خلاف عائد کی جا سکی ہے اور اس معاملہ کو پگمالیون کے نام سے جانا جاتا ہے۔

سارکوزی کے خلاف یہ دوسری موثر جیل کی سزا ہے کیونکہ اس سے قبل انہیں "ایواس ڈروپنگ" کیس میں بدعنوانی کے الزام میں 7 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس طرح وہ جمہوریہ کے پہلے سابق صدر بن گئے جنہیں نفاذ کے ساتھ جیل کی سزا دی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ - 24 صفر المظفر 1443 ہجری - 01 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر  [15648]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]