10 دنوں تک ریاض کے لئے ایک ثقافتی پوشاک کا ہوا انتظامhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3224881/10-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%AA%DA%A9-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AB%D9%82%D8%A7%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D9%BE%D9%88%D8%B4%D8%A7%DA%A9-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85
10 دنوں تک ریاض کے لئے ایک ثقافتی پوشاک کا ہوا انتظام
شہزادہ بدر بن عبد اللہ بن فرحان کو کتاب میلے کی زائرین بک میں اپنی بات لکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
ریاض بین الاقوامی کتاب میلے" کی سرگرمیاں کل سے شروع ہو گئیں ہیں جس میں عرب پبلشنگ کا سب سے بڑا محاذ ہونے کی وجہ سے سعودی عرب کی تاج پوشی ہوتی ہے اور اس کے دارالحکومت کو دس دنوں تک ایک ثقافتی پوشاک فراہم کیا جاتا ہے اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی میں وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبد اللہ بن فرحان نے بڑی تعداد میں مفکرین، دانشوروں اور ادیبوں کی موجودگی میں کتاب میلے کی سرگرمیوں کا افتتاح کیا ہے اور اس میں 28 ممالک کے ایک ہزار سے زائد پبلشنگ ہاؤسز کی شرکت ہوئی ہے۔
شہزادہ بدر بن عبد اللہ نے اس بات پر زور دیا ہےکہ یہ کتاب میلہ عرب پبلشنگ پورٹل کی نمائندگی کرتا ہے جو زائرین کی تعداد، فروخت کے حجم اور حصہ لینے والے پبلشنگ ہاؤسز کے لحاظ سے ہمارے خطے میں سب سے بڑی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)