10 دنوں تک ریاض کے لئے ایک ثقافتی پوشاک کا ہوا انتظامhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3224881/10-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%AA%DA%A9-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AB%D9%82%D8%A7%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D9%BE%D9%88%D8%B4%D8%A7%DA%A9-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85
10 دنوں تک ریاض کے لئے ایک ثقافتی پوشاک کا ہوا انتظام
شہزادہ بدر بن عبد اللہ بن فرحان کو کتاب میلے کی زائرین بک میں اپنی بات لکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
ریاض بین الاقوامی کتاب میلے" کی سرگرمیاں کل سے شروع ہو گئیں ہیں جس میں عرب پبلشنگ کا سب سے بڑا محاذ ہونے کی وجہ سے سعودی عرب کی تاج پوشی ہوتی ہے اور اس کے دارالحکومت کو دس دنوں تک ایک ثقافتی پوشاک فراہم کیا جاتا ہے اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی میں وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبد اللہ بن فرحان نے بڑی تعداد میں مفکرین، دانشوروں اور ادیبوں کی موجودگی میں کتاب میلے کی سرگرمیوں کا افتتاح کیا ہے اور اس میں 28 ممالک کے ایک ہزار سے زائد پبلشنگ ہاؤسز کی شرکت ہوئی ہے۔
شہزادہ بدر بن عبد اللہ نے اس بات پر زور دیا ہےکہ یہ کتاب میلہ عرب پبلشنگ پورٹل کی نمائندگی کرتا ہے جو زائرین کی تعداد، فروخت کے حجم اور حصہ لینے والے پبلشنگ ہاؤسز کے لحاظ سے ہمارے خطے میں سب سے بڑی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔