دبئی نے «ایکسپو 2020» کا سب سے بڑا ورژن لانچ کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3224901/%D8%AF%D8%A8%D8%A6%DB%8C-%D9%86%DB%92-%C2%AB%D8%A7%DB%8C%DA%A9%D8%B3%D9%BE%D9%88-2020%C2%BB-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%91%D8%A7-%D9%88%D8%B1%DA%98%D9%86-%D9%84%D8%A7%D9%86%DA%86-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
دبئی نے «ایکسپو 2020» کا سب سے بڑا ورژن لانچ کر دیا ہے
کل «ایکسپو 2020 دبئی» کی افتتاحی تقریب کی سرگرمیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دبئی: مساعد الزیانی
TT
TT
دبئی نے «ایکسپو 2020» کا سب سے بڑا ورژن لانچ کر دیا ہے
کل «ایکسپو 2020 دبئی» کی افتتاحی تقریب کی سرگرمیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دبئی نے کل ورلڈ «ایکسپو» کی تاریخ کے سب سے بڑے ورژن کا افتتاح کیا ہے جو کہ «کنیکٹنگ مائنڈز اینڈ کریٹنگ دی فیوچر» کے عنوان سے منعقد کیا جارہا ہے جس میں 192 ممالک کی ریکارڈ شرکت ہوئی ہے اور نمائش کا افتتاح ایک بڑی تقریب کے ساتھ ہوا ہے جس میں تکنیکی ذرائع اور الوصل اسکوائر کے دل میں بصری ڈسپلے کا استعمال کیا گیا ہے جو 35ویں ورژن کی علامت ہے۔
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا ہے کہ ان کا ملک «ایکسپو 2020 دبئی» کے آغاز کے ساتھ ایک غیر معمولی تاریخی لمحے کا مشاہدہ کر رہا ہے جو دنیا کا سب سے اہم ایونٹ ہے اور اس میں 192 ممالک کی اپنی ثقافتوں، تجربات اور تاریخ کے ساتھ شرکت ہو رہی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]