شامی حکومت کے رویے کو تبدیل کرنے کے لئے اردن کی ایک خفیہ دستاویز کا ہوا انکشاف

شامی باشندوں کو 22 فروری 2018 کو دمشق کے مشرقی غوطہ کے علاقے دوما میں تباہی کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
شامی باشندوں کو 22 فروری 2018 کو دمشق کے مشرقی غوطہ کے علاقے دوما میں تباہی کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

شامی حکومت کے رویے کو تبدیل کرنے کے لئے اردن کی ایک خفیہ دستاویز کا ہوا انکشاف

شامی باشندوں کو 22 فروری 2018 کو دمشق کے مشرقی غوطہ کے علاقے دوما میں تباہی کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
شامی باشندوں کو 22 فروری 2018 کو دمشق کے مشرقی غوطہ کے علاقے دوما میں تباہی کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایک سرکاری اردنی خفیہ دستاویز میں دمشق کے ساتھ نمٹنے کے لیے ایک نیا نقطہ نظر پیش کیا گیا ہے اور اس میں پچھلے دس سالوں کے دوران شامی حکومت کی تبدیلی کی پالیسی کے ساتھ حکومت کے طرز عمل میں بتدریج تبدیلی کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اس ملک میں روس کے جائز مفادات کو تسلیم کرتے ہوئے سال 2011 کے بعد شام میں داخل ہونے والی تمام غیر ملکی افواج کے انخلا  کی بات کی گئی ہے۔

دستاویز کے خیالات باخبر ایک اعلی مغربی عہدے دار نے کہا ہے کہ اردن کے شاہ عبد اللہ دوم کے ساتھ ساتھ اس پر آخری دور میں عرب رہنماؤں کے درمیان گفتگو ہو چکی ہے اور جولائی میں واشنگٹن میں امریکی صدر جو بائیڈن اور اگست میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن دونوں کے درمیان تبادلہ خیال کیا جا چکا ہے اور انہوں نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ حالیہ عرصے میں اردن کے ذریعہ تعلقات کو معمول پر لانے کے کچھ اقدامات اس نئے انداز کو چھوتے ہیں یا اس کی روح سے متاثر ہوتے ہیں۔

2012 کے آخر میں عرب لیگ کی رکنیت منجمد ہونے کے بعد اب تک عرب اتفاق رائے دمشق کی واپسی کے لیے دستیاب نہیں ہے اور عرب ممالک اس کو اتفاق رائے کی دستیابی سے جوڑتے ہیں اور شام کی طرف سے قرارداد 2254 کے مطابق سیاسی حل کے نفاذ کے لیے اقدامات سے مربوط کرتے ہیں جس سے اس کی وحدت اور وہاں سے غیر ملکی ملیشیاؤں کے اخراج ہو سکے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 25 صفر المظفر 1443 ہجری - 02 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15649]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]