سوڈان میں حکمراں پارٹنرز کے درمیان دوبارہ کشیدگی ہونے کے سلسلہ میں ایک پیغام

عتبرہ ٹرین کو کل خرطوم اسٹیشن پہنچنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
عتبرہ ٹرین کو کل خرطوم اسٹیشن پہنچنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
TT

سوڈان میں حکمراں پارٹنرز کے درمیان دوبارہ کشیدگی ہونے کے سلسلہ میں ایک پیغام

عتبرہ ٹرین کو کل خرطوم اسٹیشن پہنچنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
عتبرہ ٹرین کو کل خرطوم اسٹیشن پہنچنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
ایک لیک ہونے والے پیغام میں سوڈان کی حکومت میں سویلین اور فوجی شراکت داروں کے درمیان ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ دوبارہ سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور چند دنوں تک ایک مختصر پرسکون ماحول کے بعد کشیدگی ایک بار پھر بھڑک اٹھی ہے۔

لیک ہونے والے پیغام کو عبوری خود مختار کونسل سے منسوب کیا جارہا ہے اور اس میں وزارت خارجہ کو مخاطب کیا جارہا ہے تاکہ سفارتکاروں کو ایک تقریب میں مدعو کیا جائے جس میں حکمران "آزادی اور تبدیلی کی قوتوں کے اتحاد" کے ایک متبادل کا اعلان کیا جائے اور اس خط کے لیک ہونے پر سیاسی حلقے حیران ہو گئے ہیں کیونکہ اس پر خودمختاری کونسل کے سیکرٹری جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد الغالی علی یوسف کے دستخط اور کونسل کا لوگو لگا ہوا ہے لیکن محمد الغالی نے اس خط سے اپنے تعلق کا انکار کیا ہے اور ایک سرکلر میں وضاحت کی ہے کہ یہ خط دارفور کے گورنر مسٹر مونی آرکو میناوی نے بھیجا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 25 صفر المظفر 1443 ہجری - 02 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15649]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]