واشنگٹن نے ترکی میں "القاعدہ" کی فائل کھول دی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3231226/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%B9%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84-%DA%A9%DA%BE%D9%88%D9%84-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
دو مصری محمد نصر الدین الغزلانی اور مجدی سالم امریکی خزانے کی فہرست میں شامل ہیں (نیویارک نیوز)
واشنگٹن نے القاعدہ کی فائلوں کو ترکی میں کھول کر دو مصری باشندوں پر "القاعدہ سے تعلق کی وجہ سے پابندیاں عائد کر دی ہے اور امریکی وزارت خزانہ نے دو مصری شہری مجدی سالم اور محمد نصر الدین الغزلانی پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے اور ان کے علاوہ تین دیگر افراد کو بھی شامل کیا ہے جو القاعدہ کو امداد فراہم کرنے کے شبہ میں ہیں۔
مصر میں بنیاد پرست تحریکوں کے امور کے محقق عمرو عبد المنعیم کے مطابق سالم اور الغزلانی جہاد گروپ کے رکن ہیں اور اخوان کے رہنماؤں سے متعلق ہیں اور عبد المنعیم نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ سالم جہاد تنظیم کے رہنماؤں میں سے ایک ہے اور اسے (طلائع الفتح) حصہ اول کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور اسے 2011 سے پہلے رہا کر دیا گیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہےکہ سالم 2013 میں محمد مرسی کی برطرفی کے بعد ملک سے باہر بھاگ گیا کیونکہ وہ (اخوان) کے قریب تھا اور اس نے مصر میں دہشت گرد کے طور پر درجہ بندی کئے گئے تنظیم کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)