ذبیح اللہ مجاہد نے تعزیتی تقریب کی جگہ اور وقت کے بارے میں سوشل نیٹ ورکس پر شائع کیا تھا جس میں پرسوں تحریک کے کئی رہنما شریک ہیں اور ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے عام شہری اور طالبان کے رکن ہیں اور مزید یہ بھی کہا کہ ہم نے بم دھماکے کے سلسلے میں 3 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
اسی سلسلہ میں ذبیح اللہ کے قریبی لوگوں میں سے ایک شیخ مہران خیل نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ مجاہد ٹھیک اور محفوظ ہیں اور وہ زخمی نہیں ہوئے ہیں اور وہ مسجد کے اندر تعزیت کی تقریب میں تھے اور انہوں نے مزید کہا کہ ذبیح اللہ ہی نے مسجد کے باہر دھماکے کے فورا بعد صحافیوں سے بات کی ہے۔(۔۔۔)
پیر - 27 صفر المظفر 1443 ہجری - 04 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15651]