کابل کے دو دھماکوں میں کئی افراد ہو‏ئے ہلاک اور زخمی

ذبیح اللہ مجاہد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) میڈیکل ایمبولینس ہسپتال کے باہر سیکورٹی الرٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے جہاں میں زخمیوں اور متاثرین کو کل کے کابل حملے کی جگہ سے منتقل کیا گیا ہے (اے ایف پی)
ذبیح اللہ مجاہد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) میڈیکل ایمبولینس ہسپتال کے باہر سیکورٹی الرٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے جہاں میں زخمیوں اور متاثرین کو کل کے کابل حملے کی جگہ سے منتقل کیا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

کابل کے دو دھماکوں میں کئی افراد ہو‏ئے ہلاک اور زخمی

ذبیح اللہ مجاہد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) میڈیکل ایمبولینس ہسپتال کے باہر سیکورٹی الرٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے جہاں میں زخمیوں اور متاثرین کو کل کے کابل حملے کی جگہ سے منتقل کیا گیا ہے (اے ایف پی)
ذبیح اللہ مجاہد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) میڈیکل ایمبولینس ہسپتال کے باہر سیکورٹی الرٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے جہاں میں زخمیوں اور متاثرین کو کل کے کابل حملے کی جگہ سے منتقل کیا گیا ہے (اے ایف پی)
کل کابل میں ظہر کے بعد اس عید گاہ مسجد کے دروازے کے پاس ایک مہینے سے زائد عرصے میں پہلا بم حملہ ہوا ہے جس میں کم از کم 5 افراد جاں بحق اور دیگر 11 افراد زخمی ہوئے ہیں جہاں "طالبان" تحریک نے ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے لیے ایک تعزیتی تقریب کا اہتمام کیا تھا جو تحریک کے سرکاری ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات وثقافت ہیں اور یہ معلومات ایک سرکاری عہدیدار اور تحریک کے قریبی ذرائع نے گزشتہ روز الشرق الاوسط کو بتائی ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے تعزیتی تقریب کی جگہ اور وقت کے بارے میں سوشل نیٹ ورکس پر شائع کیا تھا جس میں پرسوں تحریک کے کئی رہنما شریک ہیں اور ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے عام شہری اور طالبان کے رکن ہیں اور مزید یہ بھی کہا کہ ہم نے بم دھماکے کے سلسلے میں 3 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں ذبیح اللہ کے قریبی لوگوں میں سے ایک شیخ مہران خیل نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ مجاہد ٹھیک اور محفوظ ہیں اور وہ زخمی نہیں ہوئے ہیں اور وہ مسجد کے اندر تعزیت کی تقریب میں تھے اور انہوں نے مزید کہا کہ ذبیح اللہ ہی نے مسجد کے باہر دھماکے کے فورا بعد صحافیوں سے بات کی ہے۔(۔۔۔)

پیر - 27 صفر المظفر 1443 ہجری - 04 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15651]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]