سعودی عرب: ایران کے ساتھ تفتیشی مذاکرات کے 4 مرحلے ہوئے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3231276/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D9%81%D8%AA%DB%8C%D8%B4%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-4-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
سعودی عرب: ایران کے ساتھ تفتیشی مذاکرات کے 4 مرحلے ہوئے ہیں
سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سعودی عرب نے ایران کے ساتھ اپنے مذاکرات کے مرحلے کو تحقیقاتی اور تفتیشی قرار دیا ہے اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا مرحلہ گزشتہ ماہ ہوا ہے اور اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ یہ مذاکرات ابھی تک اپنے تحقیقاتی اور تفتیشی مراحل میں ہے۔
مذاکرات کے سابقہ مراحل کے دوران ایرانی فریق کی سنجیدگی کے حوالے سے کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران الشرق الاوسط کے سوال کے جواب میں سعودی وزیر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ مذاکرات بقایا مسائل کو حل کرنے کی بنیاد رکھیں گے اور مذاکرات کے بارے میں کہا کہ پچھلے 21 ستمبر کو جوتھا مرحلہ مکمل ہوا ہے جبکہ یہ مذاکرات ابھی تک اپنے تحقیقاتی اور تفتیشی مرحلے میں ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]