سعودی عرب: ایران کے ساتھ تفتیشی مذاکرات کے 4 مرحلے ہوئے ہیں

سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب: ایران کے ساتھ تفتیشی مذاکرات کے 4 مرحلے ہوئے ہیں

سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر برائے امور خارجہ کو کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سعودی عرب نے ایران کے ساتھ اپنے مذاکرات کے مرحلے کو تحقیقاتی اور تفتیشی قرار دیا ہے اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا مرحلہ گزشتہ ماہ ہوا ہے اور اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ یہ مذاکرات ابھی تک اپنے تحقیقاتی اور تفتیشی مراحل میں ہے۔

مذاکرات کے سابقہ مراحل کے دوران ایرانی فریق کی سنجیدگی کے حوالے سے کل ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران الشرق الاوسط کے سوال کے جواب میں سعودی وزیر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ مذاکرات بقایا مسائل کو حل کرنے کی بنیاد رکھیں گے اور مذاکرات کے بارے میں کہا کہ پچھلے 21 ستمبر کو جوتھا مرحلہ مکمل ہوا ہے جبکہ یہ مذاکرات ابھی تک اپنے تحقیقاتی اور تفتیشی مرحلے میں ہیں۔(۔۔۔)

پیر - 27 صفر المظفر 1443 ہجری - 04 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15651]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]