پنڈورا کی دستاویزات رہنماؤں اور ارب پتیوں کا پیچھا کر رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3231296/%D9%BE%D9%86%DA%88%D9%88%D8%B1%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%AA-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%D9%BE%D8%AA%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%DB%8C%DA%86%DA%BE%D8%A7-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
پنڈورا کی دستاویزات رہنماؤں اور ارب پتیوں کا پیچھا کر رہی ہیں
لندن کے اعلی درجے کے مائی فیئر محلے میں ایک پراپرٹی جس کے بارے میں پانڈورا دستاویزات کا دعویٰ ہے کہ اس کا تعلق آذربائیجان کے صدر سے ہے (اے پی)
سینکڑوں عالمی رہنماؤں، سیاستدانوں، ارب پتیوں اور دیگر ستاروں کے مالی ریکارڈوں کے ایک بڑے مجموعے کے انکشاف کے بعد کل دنیا بھر میں ایک بہت بڑا ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے اور یہاں تک کہ ان میں سے کچھ مشکوک بھی نظر آرہے ہیں اور یہ مالیاتی ریکارڈ غیر ملکی لین دین کے لیے آف شور سسٹم کے استعمال کی دلچسپ تفصیلات سے متعلق ہیں جس کی قیمت اربوں ڈالر ہے۔
بین الاقوامی کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس کی طرف سے شائع ہونے والے اور 117 ممالک کے 150 میڈیا آؤٹ لیٹس کے تقریبا 600 صحافیوں کے سامنے آنے والے "پانڈورا پیپرز" میں 14 موجودہ ریاستی رہنماؤں کی معلومات شامل ہیں جن میں لگژری گھروں یا ریئل اسٹیٹ کے الزامات شامل ہیں اور ان رہنماؤں میں جن کے نام دستاویزات میں درج ہیں اردن کے شاہ عبد اللہ دوم ہیں جنہوں نے کل جواب دیا ہے اور امریکہ اور برطانیہ میں اپنی جائیدادوں کے بارے میں لیک پر اپنے پہلے براہ راست تبصرہ میں یہ کہا ہے کہ چھپانے کے لئے کچھ نہیں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اردن مضبوط رہے گا اور یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اسے نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]