یمن نے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے ایک جامع منصوبے کا کیا مطالبہ

یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

یمن نے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے ایک جامع منصوبے کا کیا مطالبہ

یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
قانونی یمنی حکومت کے عہدیداروں نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نئے ایلچی ہنس گرونڈ برگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن میں تنازعات کے حل کے لیے ایک جامع منصوبہ اپنائیں۔

یمنی نائب صدر علی محسن الاحمر نے ریاض میں گرونڈ برگ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ جو جنگ قانونی حکومت لڑ رہی ہے وہ دفاعی ہے اور تینوں حوالوں پر مبنی امن کے آپشن پر قائم رہنے کے اصول پر مبنی ہے اور بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ مثبت تعامل اور مختلف امن اقدامات کے ساتھ مربوط ہے جن میں تازہ ترین سعودی اقدام بھی ہے اور الاحمر نے نشاندہی کی ہے کہ دباو بین الاقوامی کردار اب بھی امید کی سطح سے نیچے دیکھا جارہا ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ حوثی دہشت گردی کے شکار پہلے اور اب بھی زیادہ مضبوط اور سنجیدہ بین الاقوامی کردار پر انحصار کرتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل - 28 صفر المظفر 1443 ہجری - 05 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15652]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]