یمن نے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے ایک جامع منصوبے کا کیا مطالبہ

یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

یمن نے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے ایک جامع منصوبے کا کیا مطالبہ

یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی نائب صدر کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
قانونی یمنی حکومت کے عہدیداروں نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نئے ایلچی ہنس گرونڈ برگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن میں تنازعات کے حل کے لیے ایک جامع منصوبہ اپنائیں۔

یمنی نائب صدر علی محسن الاحمر نے ریاض میں گرونڈ برگ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ جو جنگ قانونی حکومت لڑ رہی ہے وہ دفاعی ہے اور تینوں حوالوں پر مبنی امن کے آپشن پر قائم رہنے کے اصول پر مبنی ہے اور بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ مثبت تعامل اور مختلف امن اقدامات کے ساتھ مربوط ہے جن میں تازہ ترین سعودی اقدام بھی ہے اور الاحمر نے نشاندہی کی ہے کہ دباو بین الاقوامی کردار اب بھی امید کی سطح سے نیچے دیکھا جارہا ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ حوثی دہشت گردی کے شکار پہلے اور اب بھی زیادہ مضبوط اور سنجیدہ بین الاقوامی کردار پر انحصار کرتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل - 28 صفر المظفر 1443 ہجری - 05 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15652]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]