آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے

آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے
TT

آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے

آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے
عرب سفارتی ذرائع نے کل الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ آذربائیجان اسرائیل اور ایران کے مابین دیگر زمینی اور سمندری محاذوں کے علاوہ ایک نیا محاذ بن چکا ہے اور آذربائیجان کی طرف سے ناگورنی قرہ باغ خطے میں آرمینیا کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کی پہلی سالگرہ کے موقع کے ساتھ مشقوں کی دوڑ شروع ہو گئی ہے جس کا تعلق امن وسلامتی، اتحاد اور اینرجی کے اقدامات سے ہے۔

انقرہ نے کل اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج آج سے آذربائیجانی فوج کے ساتھ ترکی کی سرحد کے قریب باکو کے ناگ شیون صوبے میں مشقیں کریں گی اور یہ چند روز قبل ایرانی چال چلن اور آذربائیجانی - پاکستانی - ترک چالوں کے بعد تیسرا ہوگا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق باکو تمام جماعتوں کے ساتھ کرہ باغ میں جنگ میں اپنے موقف کی بنیاد پر معاملات کرتا ہے اور اس سے اسرائیل، پاکستان اور ترکی کے بارے میں اس کے مثبت موقف کی وضاحت ہوتی ہے بشرطیکہ ان ممالک نے جنگ میں ان کی بھرپور مدد کرے۔(۔۔۔)

منگل - 28 صفر المظفر 1443 ہجری - 05 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15652]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]