آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے

آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے
TT

آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے

آذربائیجان ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا محاذ بن گیا ہے
عرب سفارتی ذرائع نے کل الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ آذربائیجان اسرائیل اور ایران کے مابین دیگر زمینی اور سمندری محاذوں کے علاوہ ایک نیا محاذ بن چکا ہے اور آذربائیجان کی طرف سے ناگورنی قرہ باغ خطے میں آرمینیا کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کی پہلی سالگرہ کے موقع کے ساتھ مشقوں کی دوڑ شروع ہو گئی ہے جس کا تعلق امن وسلامتی، اتحاد اور اینرجی کے اقدامات سے ہے۔

انقرہ نے کل اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج آج سے آذربائیجانی فوج کے ساتھ ترکی کی سرحد کے قریب باکو کے ناگ شیون صوبے میں مشقیں کریں گی اور یہ چند روز قبل ایرانی چال چلن اور آذربائیجانی - پاکستانی - ترک چالوں کے بعد تیسرا ہوگا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق باکو تمام جماعتوں کے ساتھ کرہ باغ میں جنگ میں اپنے موقف کی بنیاد پر معاملات کرتا ہے اور اس سے اسرائیل، پاکستان اور ترکی کے بارے میں اس کے مثبت موقف کی وضاحت ہوتی ہے بشرطیکہ ان ممالک نے جنگ میں ان کی بھرپور مدد کرے۔(۔۔۔)

منگل - 28 صفر المظفر 1443 ہجری - 05 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15652]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]