واشنگٹن: یمن میں تنازعہ ختم کرنے کا وقت آگیا ہے

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن: یمن میں تنازعہ ختم کرنے کا وقت آگیا ہے

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکہ نے یمن میں تنازع کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور بین الاقوامی مطالبات کا جواب دیتے ہوئے سیاسی حل کے لیے ملک کو تباہی سے بچانے کے لیے کہا ہے۔

ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ترجمان نیڈ پرائس کی زبانی حوثی گروپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی مطالبات کی تعمیل کرے اور ان فوجی حملے کو بند کرے جسے انہوں نے وحشیانہ قرار دیا ہے  اور ساتھ ہی اس مسلح گروہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ امن راستے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

پرائس نے حوثیوں کے اس میزائل حملے کی مذمت کی جس میں گزشتہ اتوار کو مارب کے گنجان آباد والے علاقے الرودا کو نشانہ بنایا  تھا جس میں دو بچے جاں بحق اور تقریبا 33 شہری زخمی ہوئے ہیں اور ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور اسی طرح یمنی عوام کی مدد کے لیے میدان میں کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ - 29 صفر المظفر 1443 ہجری - 06 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15653]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]