لندن اور "طالبان" کے درمیان مذاکرات

لندن اور "طالبان" کے درمیان مذاکرات
TT

لندن اور "طالبان" کے درمیان مذاکرات

لندن اور "طالبان" کے درمیان مذاکرات
ایک طرف فرانس نے کہا ہے کہ "طالبان" تحریک کی بین الاقوامی پہچان کی ایک قیمت" ہے تو دوسری طرف برطانوی ایلچی سائمن گاس نے کل (منگل کو) نئی حکومت کے سینئر ارکان کے ساتھ کابل میں بات چیت کی ہے۔

برطانوی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گاس نے سینئر (طالبان) حکام سے ملاقات کی ہے جن میں امیر خان متقی (وزیر خارجہ) اور عبد الغنی برادر (نائب وزیر اعظم) شامل ہیں اور گاس کے ہمراہ دوحہ میں افغانستان کے لیے برطانیہ کے مشن کے ذمہ دار بھی اس ملاقات میں شریک ہوئے ہیں اور ان عہدیداروں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا ہے کہ برطانیہ افغانستان کو گہرے انسانی بحران، دہشت گردی کے مسئلے اور ملک چھوڑنے کے خواہش مند لوگوں کے لیے محفوظ راستہ قائم کرنے کی ضرورت پر کس طرح مدد کر سکتا ہے۔

برطانوی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے اقلیتوں کے ساتھ سلوک، خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے سلسلہ میں بھی گفتگو کی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت ان لوگوں کے لیے جو افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں راستے کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی طاقت کے بقدر ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور افغانستان کے لوگوں کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔

طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبد القہار بلخی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر تفصیلی بات چیت پر توجہ دی گئی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ افغان وزارت خارجہ چاہتا ہے کہ برطانیہ تعمیری تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز کرے۔(۔۔۔)

بدھ - 29 صفر المظفر 1443 ہجری - 06 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15653]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]