پارلیمنٹ کے بغیر عراق ... اور حکومت کاروبار کی دیکھ بھال کے لئۓ ہے

جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پارلیمنٹ کے بغیر عراق ... اور حکومت کاروبار کی دیکھ بھال کے لئۓ ہے

جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اگلے اتوار کو عراق قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کی تیاری کر رہا ہے، جس کے نتائج آنے والے برسوں میں اس کے سیاسی راستے کا تعین کرنے والے ہیں اور آج سے ملک اپنے آپ کو تحلیل کرنے پر رضامند ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے بغیر ہوگا۔

ساتویں اکتوبر کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے دوسرے ڈپٹی اسپیکر بشیر حداد نے کل کہا ہے کہ خود پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے لیے اس مقصد کے لیے سیشن منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ فیصلہ پہلے لیا گیا تھا اور حداد نے واضح کیا ہے کہ ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کے لیے کوئی اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے ... پارلیمنٹ نے 31 مارچ کو خود کو تحلیل کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ فیصلہ کل (آج) نافذ العمل ہوگا۔(۔۔۔)

جمعرات - 01 ربیع الاول 1443 ہجری - 07 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15654]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]