پارلیمنٹ کے بغیر عراق ... اور حکومت کاروبار کی دیکھ بھال کے لئۓ ہے

جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پارلیمنٹ کے بغیر عراق ... اور حکومت کاروبار کی دیکھ بھال کے لئۓ ہے

جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اگلے اتوار کو عراق قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کی تیاری کر رہا ہے، جس کے نتائج آنے والے برسوں میں اس کے سیاسی راستے کا تعین کرنے والے ہیں اور آج سے ملک اپنے آپ کو تحلیل کرنے پر رضامند ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے بغیر ہوگا۔

ساتویں اکتوبر کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے دوسرے ڈپٹی اسپیکر بشیر حداد نے کل کہا ہے کہ خود پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے لیے اس مقصد کے لیے سیشن منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ فیصلہ پہلے لیا گیا تھا اور حداد نے واضح کیا ہے کہ ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کے لیے کوئی اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے ... پارلیمنٹ نے 31 مارچ کو خود کو تحلیل کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ فیصلہ کل (آج) نافذ العمل ہوگا۔(۔۔۔)

جمعرات - 01 ربیع الاول 1443 ہجری - 07 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15654]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]