پارلیمنٹ کے بغیر عراق ... اور حکومت کاروبار کی دیکھ بھال کے لئۓ ہے

جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پارلیمنٹ کے بغیر عراق ... اور حکومت کاروبار کی دیکھ بھال کے لئۓ ہے

جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں ایک خاتون کو انتخابی پوسٹروں کے ساتھ کھڑی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اگلے اتوار کو عراق قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کی تیاری کر رہا ہے، جس کے نتائج آنے والے برسوں میں اس کے سیاسی راستے کا تعین کرنے والے ہیں اور آج سے ملک اپنے آپ کو تحلیل کرنے پر رضامند ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے بغیر ہوگا۔

ساتویں اکتوبر کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے دوسرے ڈپٹی اسپیکر بشیر حداد نے کل کہا ہے کہ خود پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے لیے اس مقصد کے لیے سیشن منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ فیصلہ پہلے لیا گیا تھا اور حداد نے واضح کیا ہے کہ ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کے لیے کوئی اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت نہیں ہے ... پارلیمنٹ نے 31 مارچ کو خود کو تحلیل کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ فیصلہ کل (آج) نافذ العمل ہوگا۔(۔۔۔)

جمعرات - 01 ربیع الاول 1443 ہجری - 07 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15654]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]