لبنان کے وزیر داخلہ نے انتخابات میں غیر جانبداری کی تصدیق کی ہے

TT

لبنان کے وزیر داخلہ نے انتخابات میں غیر جانبداری کی تصدیق کی ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں لبنان کے وزیر داخلہ بسام مولوی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے تین صدر مائکل عون، نبیہ بری اور نجیب میقاتی پر واضح کیا ہے کہ وہ ذاتی نوعیت کے سیاسی قانون کے انتخابی قانون میں کوئی ترمیم پیش نہیں کریں گے اور انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وزارت داخلہ غیر جانبداری رہے گی اور کسی خاص فریق کے ساتھ نہیں ہوگی۔

مولوی نے کہا کہ انہوں نے جج کے طور پر کام کرتے ہوئے تقریبا 30 سال گزارے ہیں اور اس کے اپنے سیاسی خیالات ہیں لیکن وزارت داخلہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے انتخابی عمل میں مداخلت سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ جو چیز ان کے لیے اہم ہے وہ اس کی غیر جانبداری پر زور دینا ہے اور انہوں نے امیدواروں کے درمیان جمہوری مقابلہ چھوڑ دیا ہے تاکہ وہ خود اس کا راستہ اختیار کریں۔

مولوی نے زور دے کر کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کو مکمل کرنے کے عزم کے بعد انتخابات کو ملتوی کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے اور انہوں نے وضاحت کی کہ لبنان کی مدد کرنے اور پارلیمانی انتخابات کے حصول کے درمیان باہمی تعلق ہے، ورنہ ملک اس بے مثال بحران کی طرف لوٹ جائے گا جو حکومت بننے سے پہلے تھا۔(۔۔۔)

جمعرات - 01 ربیع الاول 1443 ہجری - 07 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15654]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]