لبنان کے وزیر داخلہ نے انتخابات میں غیر جانبداری کی تصدیق کی ہے

TT

لبنان کے وزیر داخلہ نے انتخابات میں غیر جانبداری کی تصدیق کی ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں لبنان کے وزیر داخلہ بسام مولوی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے تین صدر مائکل عون، نبیہ بری اور نجیب میقاتی پر واضح کیا ہے کہ وہ ذاتی نوعیت کے سیاسی قانون کے انتخابی قانون میں کوئی ترمیم پیش نہیں کریں گے اور انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وزارت داخلہ غیر جانبداری رہے گی اور کسی خاص فریق کے ساتھ نہیں ہوگی۔

مولوی نے کہا کہ انہوں نے جج کے طور پر کام کرتے ہوئے تقریبا 30 سال گزارے ہیں اور اس کے اپنے سیاسی خیالات ہیں لیکن وزارت داخلہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے انتخابی عمل میں مداخلت سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ جو چیز ان کے لیے اہم ہے وہ اس کی غیر جانبداری پر زور دینا ہے اور انہوں نے امیدواروں کے درمیان جمہوری مقابلہ چھوڑ دیا ہے تاکہ وہ خود اس کا راستہ اختیار کریں۔

مولوی نے زور دے کر کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کو مکمل کرنے کے عزم کے بعد انتخابات کو ملتوی کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے اور انہوں نے وضاحت کی کہ لبنان کی مدد کرنے اور پارلیمانی انتخابات کے حصول کے درمیان باہمی تعلق ہے، ورنہ ملک اس بے مثال بحران کی طرف لوٹ جائے گا جو حکومت بننے سے پہلے تھا۔(۔۔۔)

جمعرات - 01 ربیع الاول 1443 ہجری - 07 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15654]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]