اسد کے ساتھ عرب تعلقات کو معمول پر لانے کی وجہ سے واشنگٹن میں تنقیدات کا سلسلہ شروع

شامی باشندوں کو 3 اکتوبر کے دن حمص میں صدر بشار الاسد کی تصویر کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
شامی باشندوں کو 3 اکتوبر کے دن حمص میں صدر بشار الاسد کی تصویر کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

اسد کے ساتھ عرب تعلقات کو معمول پر لانے کی وجہ سے واشنگٹن میں تنقیدات کا سلسلہ شروع

شامی باشندوں کو 3 اکتوبر کے دن حمص میں صدر بشار الاسد کی تصویر کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
شامی باشندوں کو 3 اکتوبر کے دن حمص میں صدر بشار الاسد کی تصویر کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
امریکی کانگریس کے دو ریپبلکن ارکان نے حالیہ عرصے میں عرب ممالک کی طرف سے شروع کی جانے والی شامی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں پر تنقید کی ہے۔

سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے اعلیٰ ریپبلکن سینیٹر جم رِش اور ایوانِ نمائندگان میں متوازی کمیٹی میں سرفہرست ریپبلکن مائیک میک کول نے سخت الفاظ میں ایک بیان جاری کیا ہے جس کا عنوان اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ایک غلطی ہے اور اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسد نے لاکھوں شامیوں کو قتل کرکے شام کے لوگوں کو شدید اذیت دی ہے اور روس اور ایران کی مدد سے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور دونوں ممتاز قانون سازوں نے کانگریس کی طرف سے دو طرفہ متفقہ طور پر منظور کیے گئے "سیزر ایکٹ" کو یاد کیا ہے جس کا مقصد اسد کی قتل کی مہم میں مدد کرنے والے ہر شخص کو سزا دینا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 01 ربیع الاول 1443 ہجری - 07 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15654]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]