نیو کیسل کے شائقین کو کل "سعودی سرمایہ کاری فنڈ" میں ملکیت کی منتقلی کی منظوری کے بعد جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں یاسر الرمیان کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (ای بی / الشرق الأوسط )
نیو کیسل کے شائقین کو کل "سعودی سرمایہ کاری فنڈ" میں ملکیت کی منتقلی کی منظوری کے بعد جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں یاسر الرمیان کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (ای بی / الشرق الأوسط )
انگلش پریمیئر لیگ نے سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی جانب سے نیو کیسل فٹ بال کلب کے 80 فیصد حصول کی منظوری کا اعلان کیا ہے اورسعودی انویسٹمنٹ فنڈ نے کل کہا ہے کہ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیان کلب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نان ایگزیکٹو چیئرمین ہوں گے جبکہ جمی روبن کے علاوہ امندا سٹیویلی کو بطور سی ای او بطور بورڈ ممبر مقرر کیا جائے گا اور میڈیا رپورٹس کے مطابق حصول کی قیمت 300 ملین پاؤنڈ سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ حصول سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی پالیسی کے مطابق ہے جس کے تحت اس کی حکمت عملی کھیلوں اور تفریحی شعبوں سمیت اہم شعبوں پر مرکوز ہے اور فنڈ اپنی سرمایہ کاری کی صلاحیتوں اور مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے کلب کی کامیابی میں بھی حصہ لے گا اور کلب کی صلاحیتوں، تاریخ اور کامیابیوں سے فائدہ اٹھائے گا جو ایک کامیاب ٹیم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گی اور باقاعدہ طور پر بڑی چیمپئن شپ کے لیے مقابلہ کرے گی۔(۔۔۔)
44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/%D9%85%D8%B9%D9%8A%D8%B4%D8%AA/4854036-44-%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%D8%AC%DB%8C-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D8%AD%D9%84%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان:«الشرق الأوسط»
TT
جازان:«الشرق الأوسط»
TT
44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔
مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔
یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔
"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)