عراقی صدارت کے لیے سنی عرب کرد مقابلہ جاری ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3237886/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%D8%B1%D8%AF-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DB%81%DB%92
ایک عراقی آزاد امیدوار کو گزشتہ روز نجف شہر میں اپنا انتخابی بینر لٹکاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لاکھوں عراقی اتوار کو نئی 329 رکنی پارلیمنٹ میں اپنے نمائندے منتخب کرنے کے لیے پولنگ کی طرف جا رہے ہیں اور وہ بھی ایسے وقت میں جب سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اپنے ملک کے شہریوں سے اپنی آزاد مرضی کے ساتھ تبدیلی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تقریبا 3240 امیدوار پارلیمنٹ میں داخل ہونے کے لیے اس انتخابات میں مقابلہ کر رہے ہیں اور مبصرین کا خیال ہے کہ بڑی جماعتوں کی طرف سے کئے گئے سیاسی چال چلن کے ایک حصے کے طور پر امیدواروں کی ایک بڑی تعداد نے آزادانہ طور پر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ آزاد ہائی الیکشن کمیشن نے 33 انتخابی اتحادوں کی منظوری دی ہے اور اہم سیاسی قوتیں تینوں ایوانوں کے اندر شدید جد وجہد کی روشنی میں تین ایوانوں (جمہوریہ، وزراء اور پارلیمنٹ) کے امیدواروں کے انتخاب کے لیے سخت بحث میں مصروف ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)