سی آئی اے: چین ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے

بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سی آئی اے: چین ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے

بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بیجنگ میں بین الاقوامی خلائی اور ہوا بازی کی نمائش میں ایک چینی لڑاکو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) نے ایک نیا مرکز بنایا ہے جو چین کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے اور امریکہ کے خلاف اس کی ممکنہ جاسوسی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کو ترجیح دیتا ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ امریکی حکام دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی کشیدگی کے لیے تیار ہیں۔

امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے اکیسویں صدی میں ہمیں درپیش سب سے اہم جیو پولیٹیکل خطرے سے نمٹنے کے لیے نیا "چینی مشن سینٹر" قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے وضاحت کی کہ انٹیلی جنس ایجنسی معلومات اکٹھا کرنے اور چین کا مقابلہ کرنے کے لیے دنیا بھر کے ممالک میں مزید افسران، ماہرین لسانیات، تکنیکی ماہرین اور دیگر ماہرین کو تعینات کرے گی اور انہوں نے زور دیا کہ روس، ایران اور شمالی کوریا پر توجہ کم نہیں ہوگی اور ایجنسی انسداد دہشت گردی کا مشن جاری رکھے گی لیکن چین ایجنسی کا نمبر ون ہدف بن گیا ہے۔

اس کے علاوہ وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ اس سال کے اختتام سے قبل ایک ورچوئل سمٹ منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ - 02 ربیع الاول 1443 ہجری - 08 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15655]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]