گوٹیرس نے دنیا کی 40 فیصد آبادی کو ویکسین دینے کے لیے 8 بلین ڈالر کا مطالبہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3237896/%DA%AF%D9%88%D9%B9%DB%8C%D8%B1%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-40-%D9%81%DB%8C%D8%B5%D8%AF-%D8%A2%D8%A8%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%88%DB%8C%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-8-%D8%A8%D9%84%DB%8C%D9%86-%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7
گوٹیرس نے دنیا کی 40 فیصد آبادی کو ویکسین دینے کے لیے 8 بلین ڈالر کا مطالبہ کیا ہے
گلوبل ویکسینیشن اسٹریٹیجی کے اجرا کے موقع پر گٹیرس اور گیبریئس کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈبلیو ایچ او)
کل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے عالمی ادارہ صحت کے سال کے آخر تک دنیا کی 40 فیصد آبادی کے 70 فیصد اور 2022 کے وسط تک مساوی طور پر ویکسین لگانے کے عالمی ادارہ صحت کے ہدف کی حمایت کے لیے 8 بلین ڈالر کی اپیل کی ہے۔ گوٹیرس نے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا اس منصوبے کی کامیابی کے لیے ویکسین کی منصفانہ تقسیم درکار ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ مربوط اور منصفانہ نقطہ نظر کی عدم موجودگی کی وجہ سے وقت کے ساتھ کسی بھی ملک میں کیسوں میں کمی نہیں ہو سکے گی لہذا سب کے مفاد کے لئے یہ ضروری ہے کہ تمام ممالک فوری طور پر ویکسینیشن کی ایک اعلی سطح تک پہنچیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]