ادب میں نوبل انعام برطانیہ میں ایک تنزانیہ مہاجر کو دیا گیا ہے

عبد الرزاق غورنا کو کل جنوبی انگلینڈ کے کینٹربری میں اپنے گھر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
عبد الرزاق غورنا کو کل جنوبی انگلینڈ کے کینٹربری میں اپنے گھر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

ادب میں نوبل انعام برطانیہ میں ایک تنزانیہ مہاجر کو دیا گیا ہے

عبد الرزاق غورنا کو کل جنوبی انگلینڈ کے کینٹربری میں اپنے گھر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
عبد الرزاق غورنا کو کل جنوبی انگلینڈ کے کینٹربری میں اپنے گھر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
نوبل انعام دینے والی سویڈش اکیڈمی نے کل اعلان کیا ہے کہ 72 سالہ تنزانیہ کے ناول نگار عبد الرزاق غورنا نے ادب کے لیے 2021 کا نوبل انعام حاصل کیا ہے اور یہ انعام ان کو ان کے "امیگریشن پر معلوماتی اور حساس کام اور نوآبادیات کے اثرات" کے لیے دیا گیا ہے۔

امیگریشن اور نوآبادیات کے اثرات کے سلسلہ میں غورنا کے دس ناول ہیں اور مشرقی افریقہ کے ساحل پر واقع جزیرہ زنجبار میں پیدا ہوئے جو تنزانیہ کا حصہ بن چکا ہے غورنا نے 1960 کی دہائی کے آخر میں آزادی کے چند سالوں کے بعد  ایک ایسے وقت میں جب خطے کے عربوں پر ظلم کیا جا رہا تھا برطانیہ میں پناہ مانگی تھی اور وہ 1984 تک زنجبار واپس نہیں آ سکے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ - 02 ربیع الاول 1443 ہجری - 08 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15655]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]