حمیدتی: ہم صرف پولیس اور انٹیلی جنس کو ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3237966/%D8%AD%D9%85%DB%8C%D8%AF%D8%AA%DB%8C-%DB%81%D9%85-%D8%B5%D8%B1%D9%81-%D9%BE%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%B3-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D9%B9%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AC%D9%86%D8%B3-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A8-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92
حمیدتی: ہم صرف پولیس اور انٹیلی جنس کو ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے
محمد حمدان دقلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
عبوری خود مختار کونسل کے پہلے ڈپٹی چیئرمین محمد حمدان دقلو (ہیمدتی) نے عبوری دور میں سویلین پارٹنر کے ساتھ ایک نئے بحران کو ہوا دی ہے اور جنرل انٹیلی جنس اور پولیس خدمات کو سویلین جزو کے حوالے نہ کرنے کا عہد کیا ہے کیونکہ یہ دونوں قومی فوجی ایجنسیاں ہیں اور دقلو نے کہا کہ یہ فوجی آلات ہیں جو ہم صرف ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے اور انہوں نے سویلین حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ظلم و جبر اور قراقش کی حکمرانی کو بحال کرنے کے لیے دونوں اعضاء کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے اور ساتھ ہی آئینی دستاویز کے مطابق خودمختار کونسل کی صدارت شہریوں کے حوالے کرنے کے بارے میں کوئی شرط یا بات کی نفی کی ہے۔
اسی سلسلہ میں سوڈانی وزیر اعظم خالد عمر یوسف نے حمیدی کے بیانات کا سنجیدگی اور سختی سے مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے اور اسے عبوری دور کو چلانے والی آئینی دستاویز کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔