حمیدتی: ہم صرف پولیس اور انٹیلی جنس کو ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے

محمد حمدان دقلو  کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
محمد حمدان دقلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
TT

حمیدتی: ہم صرف پولیس اور انٹیلی جنس کو ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے

محمد حمدان دقلو  کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
محمد حمدان دقلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
عبوری خود مختار کونسل کے پہلے ڈپٹی چیئرمین محمد حمدان دقلو  (ہیمدتی) نے عبوری دور میں سویلین پارٹنر کے ساتھ ایک نئے بحران کو ہوا دی ہے اور جنرل انٹیلی جنس اور پولیس خدمات کو سویلین جزو کے حوالے نہ کرنے کا عہد کیا ہے کیونکہ یہ دونوں قومی فوجی ایجنسیاں ہیں اور دقلو  نے کہا کہ یہ فوجی آلات ہیں جو ہم صرف ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے اور انہوں نے سویلین حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ظلم و جبر اور قراقش کی حکمرانی کو بحال کرنے کے لیے دونوں اعضاء کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے اور ساتھ ہی آئینی دستاویز کے مطابق خودمختار کونسل کی صدارت شہریوں کے حوالے کرنے کے بارے میں کوئی شرط یا بات کی نفی کی ہے۔

اسی سلسلہ میں سوڈانی وزیر اعظم خالد عمر یوسف نے حمیدی کے بیانات کا سنجیدگی اور سختی سے مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے اور اسے عبوری دور کو چلانے والی آئینی دستاویز کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 03 ربیع الاول 1443 ہجری - 09 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15656]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]