حمیدتی: ہم صرف پولیس اور انٹیلی جنس کو ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے

محمد حمدان دقلو  کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
محمد حمدان دقلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
TT

حمیدتی: ہم صرف پولیس اور انٹیلی جنس کو ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے

محمد حمدان دقلو  کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
محمد حمدان دقلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ہیمیدی) (رائٹرز)
عبوری خود مختار کونسل کے پہلے ڈپٹی چیئرمین محمد حمدان دقلو  (ہیمدتی) نے عبوری دور میں سویلین پارٹنر کے ساتھ ایک نئے بحران کو ہوا دی ہے اور جنرل انٹیلی جنس اور پولیس خدمات کو سویلین جزو کے حوالے نہ کرنے کا عہد کیا ہے کیونکہ یہ دونوں قومی فوجی ایجنسیاں ہیں اور دقلو  نے کہا کہ یہ فوجی آلات ہیں جو ہم صرف ایک منتخب صدر کے حوالے کریں گے اور انہوں نے سویلین حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ظلم و جبر اور قراقش کی حکمرانی کو بحال کرنے کے لیے دونوں اعضاء کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے اور ساتھ ہی آئینی دستاویز کے مطابق خودمختار کونسل کی صدارت شہریوں کے حوالے کرنے کے بارے میں کوئی شرط یا بات کی نفی کی ہے۔

اسی سلسلہ میں سوڈانی وزیر اعظم خالد عمر یوسف نے حمیدی کے بیانات کا سنجیدگی اور سختی سے مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے اور اسے عبوری دور کو چلانے والی آئینی دستاویز کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 03 ربیع الاول 1443 ہجری - 09 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15656]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]