اسرائیلی دستاویزات میں مصیبت کے بارے میں فلسطینی داستان کی تصدیق موجود ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3237981/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B5%DB%8C%D8%A8%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF-%DB%81%DB%92
اسرائیلی دستاویزات میں مصیبت کے بارے میں فلسطینی داستان کی تصدیق موجود ہے
فلسطینیوں کو 1948 میں جلاوطن کیا گیا ہے
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
اسرائیلی دستاویزات میں مصیبت کے بارے میں فلسطینی داستان کی تصدیق موجود ہے
فلسطینیوں کو 1948 میں جلاوطن کیا گیا ہے
اسرائیلی حکومت کو ان کئی ہزار دستاویزات کو ظاہر کرنے پر مجبور کیا گیا جو اسرائیل نے اپنے قیام کے بعد چھپا رکھا ہے جن میں فلسطینی مصیبت کے واقعات کے بارے میں فلسطینی داستان کی تصدیق موجود ہے اور اس بات کا ذکر ہے کہ 1948 میں اپنا وطن چھوڑنے والے لاکھوں فلسطینیوں کو بے دخلی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور وہ صرف خوف کی وجہ سے نہیں بھاگے ہیں۔
ان دستاویزات میں متعدد رپورٹس ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی تنظیموں نے ، جنہوں نے تقسیم کے قرارداد کے مطابق فلسطینیوں کے لیے مخصوص علاقوں پر قبضہ کیا ہے کئی کارروائیاں کیں جنہیں بین الاقوامی قانون کے مطابق جنگی جرائم سمجھا جاتا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)