شی نے غداروں پر کیا حملہ اور تائیوان کی پرامن بحالی کا کیا وعدہ https://urdu.aawsat.com/home/article/3238181/%D8%B4%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D9%85%D9%86-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%88%D8%B9%D8%AF%DB%81
شی نے غداروں پر کیا حملہ اور تائیوان کی پرامن بحالی کا کیا وعدہ
چینی صدر شی جن پنگ کو بیجنگ میں 1911 کے انقلاب کی 110 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی صدر شی جن پنگ نے تائیوان میں ان کو غدار کہنے والوں پر حملہ کیا ہے اور اس جزیرے کو چینی سرزمین کے ساتھ دوبارہ جوڑنے کا وعدہ کیا ہے لیکن یہ پرامن طریقے سے کیا جائے گا۔
گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن خطاب میں چینی صدر نے کہا ہے کہ پرامن طریقوں سے اتحاد پوری چینی قوم کے مفادات کے لئے بہتر ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان آبنائے کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کو تاریخ کے دائیں جانب کھڑا ہونا چاہیے اور چین کے مکمل اتحاد اور چینی قوم کی تجدید کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔