شی نے غداروں پر کیا حملہ اور تائیوان کی پرامن بحالی کا کیا وعدہ

چینی صدر شی جن پنگ کو بیجنگ میں 1911 کے انقلاب کی 110 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی صدر شی جن پنگ کو بیجنگ میں 1911 کے انقلاب کی 110 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شی نے غداروں پر کیا حملہ اور تائیوان کی پرامن بحالی کا کیا وعدہ

چینی صدر شی جن پنگ کو بیجنگ میں 1911 کے انقلاب کی 110 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی صدر شی جن پنگ کو بیجنگ میں 1911 کے انقلاب کی 110 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی صدر شی جن پنگ نے تائیوان میں ان کو غدار کہنے والوں پر حملہ کیا ہے اور اس جزیرے کو چینی سرزمین کے ساتھ دوبارہ جوڑنے کا وعدہ کیا ہے لیکن یہ پرامن طریقے سے کیا جائے گا۔

گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن خطاب میں چینی صدر نے کہا ہے کہ پرامن طریقوں سے اتحاد پوری چینی قوم کے مفادات کے لئے بہتر ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان آبنائے کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کو تاریخ کے دائیں جانب کھڑا ہونا چاہیے اور چین کے مکمل اتحاد اور چینی قوم کی تجدید کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔(۔۔۔)

اتوار - 04 ربیع الاول 1443 ہجری - 10 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15657]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]