حوثی جارحیت کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ وسیع یکجہتی

جازان ریجن کے قائم مقام گورنر شہزادہ محمد بن عبد العزیز کو کل جب جازان کے کنگ عبداللہ ایئرپورٹ کو حوثی ملیشیا کے ذریعے مارے گئے ڈرون سے نشانہ بنانے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
جازان ریجن کے قائم مقام گورنر شہزادہ محمد بن عبد العزیز کو کل جب جازان کے کنگ عبداللہ ایئرپورٹ کو حوثی ملیشیا کے ذریعے مارے گئے ڈرون سے نشانہ بنانے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

حوثی جارحیت کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ وسیع یکجہتی

جازان ریجن کے قائم مقام گورنر شہزادہ محمد بن عبد العزیز کو کل جب جازان کے کنگ عبداللہ ایئرپورٹ کو حوثی ملیشیا کے ذریعے مارے گئے ڈرون سے نشانہ بنانے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
جازان ریجن کے قائم مقام گورنر شہزادہ محمد بن عبد العزیز کو کل جب جازان کے کنگ عبداللہ ایئرپورٹ کو حوثی ملیشیا کے ذریعے مارے گئے ڈرون سے نشانہ بنانے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
ممالک اور تنظیموں نے اس حوثی جارحیت کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ اپنی یکجہتی کی تصدیق کی ہے جو پرسو روز جازان کے کنگ عبد اللہ ایئرپورٹ پر دو طیاروں کے ذریعہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سعودی عرب میں امریکی سفارت خانے نے ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے کل رات جازان پر شروع کیے گئے حملے کے نتیجے میں مزید شہری زخمی ہوئے ہیں اور ہر نئے حملے کے ساتھ حوثی اس بات کے سلسلہ میں نئے ثبوت فراہم کررہے ہیں کہ وہ امن میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں اور ہم ان حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور حوثیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مکروہ تشدد کو روکیں اور تنازع کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی زیرقیادت مذاکرات کریں۔

خلیج تعاون کونسل کے علاوہ مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، کویت، اردن، اسلامی تعاون کی تنظیم اور مسلم ورلڈ لیگ نے جازان کے کنگ عبد اللہ ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مذمت کا اظہار کیا ہے۔ (۔۔۔)

اتوار - 04 ربیع الاول 1443 ہجری - 10 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15657]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]