بجلی گھر بند ہونے کی وجہ سے لبنان اندھیرے میں ہے

بجلی گھر بند ہونے کی وجہ سے لبنان اندھیرے میں ہے
TT

بجلی گھر بند ہونے کی وجہ سے لبنان اندھیرے میں ہے

بجلی گھر بند ہونے کی وجہ سے لبنان اندھیرے میں ہے
کل لبنان اندھیرے میں اس وقت ڈوب گیا جب لبنان کی بجلی ادارہ نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ ڈیزل ایندھن کی کمی اور 200 میگاواٹ سے کم توانائی کی پیداوار کی وجہ سے بجلی کے دو سب سے بڑے اسٹیشن سروس سے باہر ہو چکے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ اس سے کم کی مقدار برقی نیٹ ورک کو نہیں جوڑ سکے گی اور اس سے مکمل بلیک آؤٹ کا منظر سامنے آئے گا۔

حزب اللہ کی طرف سے توانائی کی فراہمی کے وعدوں پر سیاسی تنقید کے درمیان لبنانی حکام نے بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر بعض علاقوں میں بحال کرنے کے لیے اپنے آپ کو متحرک کیا ہے اور رائٹرز نے لبنان کے الیکٹرک کے ایک ذمہ دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ فوج کے ایندھن کے تیل کے ذخیرے کو عارضی طور پر دو سٹیشنوں (زہرانی اور دیر عمار میں) میں سے ایک کو چلانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔(۔۔۔)

اتوار - 04 ربیع الاول 1443 ہجری - 10 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15657]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]