واشنگٹن کے نمائندوں نے خواتین کے حقوق اور وسیع حمایت کے ساتھ ایک جامع حکومت کی ضرورت کے ساتھ ساتھ غیر ملکی اور افغان شہریوں کے انخلا کے لیے حمایت کے مسائل بھی اٹھائے ہیں اور دوسری جانب افغان وفد نے امریکی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنٹرل بینک کے منجمد اثاثوں پر سے پابندی ہٹائیں اور واشنگٹن اور کابل کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولے۔
قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ ہم نے امریکی فریق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کی فضائی حدود کی خودمختاری کا احترام کرے اور ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے اور ہم نے انسانی امداد اور دوحہ معاہدے کی تمام دفعات پر عملدرآمد پر توجہ دی ہے۔(۔۔۔)
اتوار - 04 ربیع الاول 1443 ہجری - 10 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15657]