الکاظمی نے اپنا مشن کیا مکمل اور عراق کو نتائج کا انتظار ہے

وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو اپنی شہادت کی انگلی اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو اپنی شہادت کی انگلی اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

الکاظمی نے اپنا مشن کیا مکمل اور عراق کو نتائج کا انتظار ہے

وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو اپنی شہادت کی انگلی اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو اپنی شہادت کی انگلی اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
غیر معمولی اور نسبتا پرسکون ماحول کے باوجود جو کل عراق کے انتخابی عمل میں غالب تھا تاہم اعلی انتخابی کمیشن کے فراہم کردہ ابتدائی اعداد وشمار کے مطابق عوامی شرکت کا فیصد کل شام تک بہت کم لگتا تھا کیونکہ یہ 20 فیصد سے تجاوز نہیں کر سکا ہے اور نتائج کا اعلان آج (پیر) کو متوقع ہے اور بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ شرکت میں کمی کی توقع ان مشکل حالات کی وجہ سے ہے جس سے ملک تقریبا دو دہائیوں سے گزر رہا ہے اور شہریوں کی اکثریت کو سیاسی نظام اور اس کی جماعتوں پر اعتماد نہیں رہا ہے اور الیکشن کی تاریخ سے قبل چند سیاسی اور مقبول جماعتوں کی جانب سے شروع کی جانے والی بائیکاٹ مہموں کا بھی اثر رہا ہے۔

وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے شام چھ بجے پولنگ بند ہونے کے بعد کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے اپنا فرض اور منصفانہ اور محفوظ انتخابات کرانے کا اپنا وعدہ پورا کر لیا ہے اور ہم نے اسے کامیاب بنانے کے لیے امکانات بھی فراہم کی ہیں۔(۔۔۔)

پیر - 05 ربیع الاول 1443 ہجری - 11 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15658]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]