عدن کے گورنر قاتلانہ حملے میں بال بال بچے

کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عدن کے گورنر قاتلانہ حملے میں بال بال بچے

کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل سکیورٹی فورسز کے اہللکار کو عدن کے گورنر احمد لملاس کے قافلے کی ایک گاڑی کو ٹوٹی اور جلنے کی حالت میں اس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز التواہی ضلع میں عدن کے گورنر احمد لملاس اور زراعت اور ماہی گیری کے یمنی وزیر سلیم السقطری کے قافلے کو کار بم دھماکے کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہوگئے ہیں لیکن وزیر اور گورنر بال بال بچے ہیں۔

گورنر نے عدن شہر میں امن واستحکام کے دشمن قرار دینے والے پر اس کا الزام لگایا ہے اور بھی تک کسی پارٹی نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے ایک جامع تحقیقات کی ہدایت کی ہے اور فون کے ذریعے گورنر اور وزیر کی حالت کے سلسلہ میں اطمینان لیا ہے اور یمنی وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبد المالک نے عدن کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنانے والے تمام افراد کے لیے موقع ضائع کرنے کے سلسلہ میں سیکورٹی چوکسی کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

پیر - 05 ربیع الاول 1443 ہجری - 11 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15658]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]